میرے چار خدا؟ بچپن میں، تقریباً دس برس کی عمر تک، میرا خیال تھا کہ آسمانوں میں کوئی بزرگ دادا جی بیٹھے ہیں اور وہی خدا ہیں۔ اگلے دس برس تک یہ یقین رہا کہ کوئی طاقت ہے جو دن رات مجھے اور دنیا کے ہر شخص کو ایک ساتھ دیکھ رہی ہے اور وہی خدا ہے۔ اس کے بعد کے دس برس میرے ذہن میں سوالوں کے طوفان لاتے رہے: اگر واقعی کوئی طاقت اس کائنات کو سنبھالتی ہے تو پھر دنیا میں اتنا ظلم، ناانصافی اور دکھ درد کیوں ہے؟ لیکن اب دل نے یہ مان لیا ہے کہ میری عقل اور میرا شعور اس قابل ہی نہیں کہ اللہ تعالیٰ کی ذات کو پوری طرح سمجھ سکے۔ جیسے روٹی کچھ بھی کر لے مگر نان بائی کو نہیں سمجھ سکتی۔ بہتر یہی ہے کہ میں اپنے ربّ کے ہر فیصلے پر راضی رہوں۔ اس کے سامنے شور مچانا یا احتجاج کرنا بے فائدہ ہے۔ ہاں، اگر میں اس کے فیصلوں کو دل سے قبول کر لوں تو شاید میری زندگی میں سکون آ جائے۔ جس ذات نے مجھے کہے بغیر لاکھوں نعمتیں جیسے خوبصورت چہرہ، خوبصورت ہاتھ پاؤں وغیرہ دیے، وہ مجھے کبھی بے بس نہیں چھوڑے گی۔
Sahil Sharifdin Bhat is a lecturer and writer who has authored about a dozen books, hundreds of poems and around 4,000 quotes. His favourite subjects are (I) English literature, (II)English language,(III) World philosophy, (IV)Theology and (V) World history. He frequently shares his opinions on social media. Sahil believes that knowledge is more delicious than honey for curious souls. To learn more about him, simply type ''Sahil Sharifdin Bhat'' into the Google search bar. ➡️WELCOME⬅️