السلام_علیکم،
اردو لکھنے اور سمجھنے والوں کے لیے چند #باتیں:
#سرکاری ملازم، غیر سرکاری ملازم، مزدور، تاجر، غریب، امیر سب ایک نہ ایک دن مر جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے سکونِ دل کی دعا کرو۔ ہزاروں سرکاری ملازم بینکوں کے قرضوں کے بوجھ تلے دب کر دن رات چیخیں مار رہے ہوتے ہیں، جبکہ لاکھوں مزدور اور تاجر سکون اور آرام کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
#تعلیم کا اپنا ایک الگ مقام اور فائدہ ہے۔ جو شخص یہ سمجھتا ہے کہ تعلیم کا مقصد صرف سرکاری نوکری حاصل کرنا ہے، وہ تعلیم کے حقیقی مقصد کو نہیں سمجھ پایا ہے۔ میں کچھ ایسے افراد کو بھی جانتا ہوں جو ایک سادہ درخواست اردو یا انگریزی زبان میں لکھنا نہیں جانتے، لیکن ہر سال سرکار سے لاکھوں روپے تنخواہ وصول کرتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے دس، بیس لاکھ روپے رشوت دے کر سرکاری نوکریاں حاصل کی ہیں۔
ہر سرکاری ملازم ذہین نہیں ہوتا، اور ہر وہ شخص جو سرکاری ملازمت نہیں کرتا، ناکارہ نہیں ہوتا۔ آخرکار، اللہ تعالیٰ بھی اپنے بندے کو وہی چیز عطا کرتا ہے جس میں وہ (بندہ) دونوں جہانوں میں خوشی پا سکتا ہے۔ دنیا کا کوئی بھی شخص مکمل طور پر ہمیشہ خوش نہیں رہتا۔ ہر شخص کو اچھے برے دنوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، چاہے وہ سرکاری ملازم ہو یا نہ ہو۔ میرے علاقے میں سب سے بڑے گھر اور سب سے بڑی گاڑیاں زمین داروں اور تجارت پیشہ لوگوں کے پاس ہیں، سرکاری ملازمین کے پاس نہیں۔
سکونِ دل، عزت، آرام اور عیش اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے دیتا ہے۔ ان چیزوں کا سرکاری نوکری کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
علامہ نے کہیں فرمایا ہے:
علم را بر تن زنی مارے بود
علم را بر دل زنی یارے بود
لہٰذا، اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرو کہ تم پڑھے لکھے ہو اور حلال رزق کماتے ہو۔ خوش رہو۔ سوشل میڈیا پر اس طرح رونے دھونے سے تمہارا مزید نقصان ہوگا۔
مصیبت کا اک اک سے احوال کہنا
مصیبت سے ہے یہ مصیبت ذیادہ
(ساحِلؔ)
Comments
Post a Comment
Thank you for commenting. Your comment shows your mentality.