ظلم اور غداری کی عمر 40 سال ہے؟
میرے مطالعے اور مشاہدے کے مطابق، ظالم یا غدار کوئی شخص ہو یا قوم ہو، آسمان والا ہر ظالم یا غدار کو صرف 40 سال کی مہلت دیتا ہے توبہ کرنے کی اور ظلم یا غداری چھوڑنے کی, اس کے بعد وہ تباہ و برباد کئے جاتے ہیں۔ البتہ، تکبّر اور غرور کرنے والے کو 40 دن کی مہلت بھی نہیں ملتی ہے۔
جن کو میرے علم اور مشاہدے پر شک ہے وہ نیچے دی گئی عبارت کا ملاحظہ کریں:
اللہ تعالیٰ نے #فرعون کو ہلاک کرنے سے پہلے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ذریعے اسے توبہ اور ہدایت کی دعوت دی، جو بعض روایات کے مطابق 40 سالوں تک جاری رہی۔ نمرود اور مکہ کے کفار قریش کے ساتھ بھی اللہ نے رحمت اور (20 سال کی) مہلت عطا فرمائی، جیسے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دعوت دی۔ جوزف سٹالن نے 1924 سے 1953 تک، یعنی 29 سال، لوگوں پر ظلم کیا اور تخمیناً 20 ملین افراد اس کے ظلم سے ہلاک ہوئے۔ لیوپولڈ دوم، جو بلجیم کا بادشاہ تھا، نے 1885 سے 1908 تک، یعنی 23 سال، کانگو میں ربڑ کے استحصال کے لیے ظلم کیا، جس سے تقریباً 10 سے 15 ملین افریقی بھائی ہلاک ہوئے۔
انتیس سو پینتالیس (1945) کے بعد امریکہ نے عالمی بالادستی حاصل کی، لیکن اللہ تعالیٰ نے سوویت یونین (1949 میں نیوکلیئر پاور) اور چین (1964 میں نیوکلیئر پاور) کو اس کے مقابل کھڑا کیا۔ اس کے علاوہ، ویتنام، افغانستان، اور دیگر مقامات پر امریکہ کو ذلت کا سامنا کرنا پڑا، جو اس کی طاقت پر ایک سبق تھا۔ چنگیز خان نے 1219-1221 میں خوارزم کے مسلمانوں پر ظلم کیا اور 1227 میں، یعنی چند سال بعد، اس کی موت ہوگئی۔ اس کے پوتے ہلاکو خان نے 1258 میں بغداد پر حملہ کیا اور معصوم مسلمانوں کا قتل عام کیا، لیکن وہ 1265 میں، یعنی سات سال بعد، مر گیا۔ تیمور لنگ نے 1370 سے 1405 تک، یعنی 35 سال، اپنی فتوحات میں لاکھوں لوگوں پر ظلم کیا۔
موجودہ دور کے حکمرانوں کے نام لینا مناسب نہیں، کیونکہ یہ حساسیت پیدا کر سکتا ہے۔ بس اتنا کہوں گا کہ جو لوگ تجارت یا دوستی کے نام پر معصوموں کی جانوں سے کھیلتے ہیں، وہ تاریخ کے صفحات سے مٹ جائیں گے۔ جیسے کہ شاعر نے کہا:
نہ ہےگورِ سکندر، نہ قبرِ دارا
مٹے نام یوں کے نشان کیسے کیسے
Comments
Post a Comment
Thank you for commenting. Your comment shows your mentality.