میدان میں اُترنا بھی اسلام ہے۔
میدان سے بھاگنا بھی اسلام ہے۔
بدلتے وقت کے ساتھ جس نے بدلنا نہیں سیکھا،
اُس کو ڈال دیتی ہے گردشِ ایام خطرے میں
اِس دنیا کا بہترین اور ذہین ترین انسان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نئی لڑائی نئے طریقے سے لڑی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی نہیں سوچا کہ آپ کے ساتھ اللہ تعالی کی مدد، فرشتوں کی مدد اور جان دینے والے صحابیوں کی مدد ہے، لہذا وہ کسی بھی دشمن کے خلاف کبھی بھی اور کہیں بھی دوڑ کے لڑنے کے لیے جائیں گے۔ ایسا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی نہیں کیا۔
جنگِ بدر (623 عیسوی) میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی فوج لے کر دشمن کے پیچھے دوڑے اور اُن کو بری طرح ہرایا۔
جنگِ اُحد (625 عیسوی ) میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم جنگ ہار کر اپنے بچے ہوئے فوجیوں کو لے کر ایک پہاڑ پر بیٹھے۔
جنگِ خندق (627 عیسوی) میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دشمنوں کو روکنے کے لیے ایک بہت بڑی نہر کھودوائی ۔ اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی فوج کو ایک خطرناک دشمن کے سامنے آنے نہ دیا۔
جنگِ موتہ (629 عیسوی) میں خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے تین ہزار مسلمان فوجیوں کو ایک لاکھ رومی فوجیوں سے ایک بہترین طریقے سے بچا کے لایا۔ جب مسلمانوں کو لگا کہ ہم یہ جنگ جیت نہیں سکتے ہیں تو وہ خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کی قیادت میں مدینہ واپس آگئے۔ اس کام کے لیے خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے "سیف اللہ" کا خطاب دے دیا۔
غرض یہی ہے کہ ایک اچھا مسلمان اپنے آپ کو اور اپنے آس پاس والوں کو تکالیف سے بچاتا ہے۔ اپنے آپ کو یا اپنے احباب کو خواہ مخواہ تکالیف میں ڈالنا اسلام نہیں ہے۔ اگر کوئی کام کرنے سے تکلیف دور ہو جاتی ہے تو وہ کام کرو۔ اگر کوئی کام نہ کرنے سے تکلیف دور رہتی ہے تو وہ کام مت کرو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ مبارکہ سے ہمیں یہی سبق ملتا ہے۔ ہر بار حملہ کرنا یا میدانِ جہاد میں جانا اسلام نہیں ہے۔ کبھی کبھی لڑائی سے اپنے آپ کو دور رکھنا یا میدانِ جہاد سے احسن طریقے سے واپس لوٹ جانا بھی اسلام ہے۔ اسلام ہماری زندگیوں کو مشکلات میں ڈالنے کے لیے نہیں بلکہ مشکلات سے نکالنے کے لیے آیا ہے۔ ملّوں کے چکر میں مت پڑو۔ اسلام کا مطالعہ خود کرو۔ اسلام سیکھنا ہر ایک شخص پر فرض ہے۔
اسلام کسی ملّا کی جاگیر نہیں ہے۔ اسلام کتابوں میں لکھا گیا ہے۔ ملَا لوگ بھی کتابیں ہی پڑھتے ہیں اور آپ کو بھی کتابیں ہی پڑھنا چاہیے۔
Comments
Post a Comment
Thank you for commenting. Your comment shows your mentality.