غزل ساحِلؔ شریف الدین بٹ کی کوئی مسیج نہ فون کال، خفا ہے کیا ؟ ہم سے ہوئی کوئی ، خطا ہے کیا ؟ میرے مُنصف، مجھے تیرا ہر فیصلہ منظور توبہ ، زہر یا پھانسی ، سزا ہے کیا ؟ یہ کون گُلاب لے کے گُھٹنوں پہ بیٹھا ؟ اِس شہر میں یہ عاشق نیا ہے کیا ؟ یہ آہیں ، یہ آنسو ، یہ خُود کشی کی باتیں ؟ یہ ابتدائے عشق ہے ، تھکا ہے کیا ؟ اِن حسینوں کے لب سبھی کیوں چومتے ہیں؟ اِن میں آبِ حیات یا شفا ہے کیا ؟ تُو ہر کسی کو جہنمی سمجھتا ہے ۔ تُو جبرئیل یا نبٌی یا خُدا ہے کیا ؟ کروڑوں بلب جلتے ہیں۔ اندھیرا نہ گیا۔ کسی کے پاس مٹی کا کوئی دیا ہے کیا ؟ تم ہر کسی کے ترقی سے جلتے ہو ۔ سچ سچ بتا تُو امریکا ہے کیا ؟ تیر ے چہرے سے لگتا ہے تم ساحِلؔ ہو ۔ وہی ہو یا آنکھوں کا دھوکا ہے کیا ؟
This blog is dedicated to all teachers and all students of all places. Who is Sahil Sharifdin Bhat? Well , he is a writer who has written a few books , hundreds of poems and over 2000 quotes . He frequently writes on literature , philosophy, physical health , religion , love , mental Health , education and various other topics . Sahil loves to write articles, poetry and quotes and he loves to translate non-English poems and popular Urdu songs into easy English language for average readers.