ولی اللہ کون؟
مولانا سے ایک دفعہ کسی نے پوچھا کہ آپ نے کبھی کسی ولی اللہ کو دیکھا ہے تو مولانا نے جواب دیا ہاں ابھی دو دن پہلے ہی لاہور اسٹیشن پر دیکھا ہے۔مولانا کہتے ہیں کہ ہماری گاڑی جیسے ہی رکی تو قلیوں نے دھاوا بول دیا اور ہر کسی کا سامان اٹھانے اور اٹھا اٹھا کر بھاگنے لگے لیکن میں نے ایک قلی کو دیکھا کہ وہ اطمینان سے نماز میں مشغول ہے۔ جب اس نے سلام پھیرا تو میں نے اسے سامان اٹھانے کو کہا اس نے سامان اٹھایا اور میری مطلوبہ جگہ پر پہنچا دیا۔ میں نے اسے ایک روپیہ کرایہ ادا کردیا تو اس نے چار آنے اپنے پاس رکھے اور باقی مجھے واپس کردئیے۔ میں نے اس سے کہا کہ ایک روپیہ پورا رکھ لو لیکن اس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا’’نہیں صاحب میری مزدوری چار آنے ہی بنتی ہے، ایک روپیہ نہیں رکھ سکتا ہوں۔
ہم یہ سمجھتے ہیں کہ انسان شلوار قمیض اُتار کر ہی ولی اللہ بن جاتا ہے۔ کچھ لوگ اپنے گھر کا کوئی کام نہیں کرتے ہیں، بس تسبیح ہاتھ میں لیے "اللہ ہو، اللہ ہو" کرتے رہتے ہیں، اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ وہی ولی اللہ ہے۔ حقیقت میں ولی اللہ وہ ہے جو کسی کا حق نہ مارے، حلال رزق کمائے اور کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلائے۔ اسلام میں اپنے گھر کو چلانے کے لیے محنت و مشقت کرنا بھی عبادت ہے۔ اس لیے تسبیح کو نہ دیکھو، ماتھے پر محنت و مشقت کا پسینہ دیکھو یا ہاتھوں پہ محنت و مشقت کے زخم دیکھو، یہی ایک ولی اللہ کی اصل نشانی ہے۔
Comments
Post a Comment
Thank you for commenting. Your comment shows your mentality.