الّو کا پٹھا کون؟
ایک آدمی تھا۔ جب جب وہ اپنے کسی دوست، پڑوسی یا رشتہ دار کو کسی غیر محرم لڑکی کے ساتھ گھومتے ہوئے دیکھتا، تو حسد کرنے لگتا کہ کاش میرے پاس بھی ایک غیر محرم لڑکی ہوتی، جیسے اس لنگور کے پاس ہے۔
پھر وہ آدمی مسلمان ہو گیا۔ پھر جب بھی وہ کسی شخص کو کسی غیر محرم لڑکی کے ساتھ دیکھتا، تو غصّہ کرتا کہ دنیا کو خراب کرنے والے یہی بے حیا لوگ ہیں۔
پھر وہ شخص "لقمان" بن گیا۔ پھر جب بھی وہ کسی آدمی کو کسی غیر محرم لڑکی کے ساتھ دیکھتا، تو مسکراتا اور دل ہی دل میں کہتا: "یہ دیکھو، ایک اور آدمی خوشی خوشی اپنی زندگی، وقت، پیسہ اور عزت برباد کر رہا ہے۔"
امید ہے کہ آپ بھی جلدی #لقمان بنیں گے۔
دراصل، میں آپ لوگوں سے ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں۔ آج کل خوف اور پریشانی کا بازار گرم ہے تو میں نے سوچا، محبّت کی بات چھیڑی جائے:
ایک غریب آدمی ایک عورت سے پیار کرتا تھا، مگر ایک دوسرا شخص اس عورت کو زبردستی اغوا کر کے اپنے گھر میں قید کر لیتا ہے اور اسے اپنی بیوی سمجھتا ہے۔ اس عورت کو نہ کسی غیر مرد سے ملنے، نہ بات کرنے اور نہ سوشل میڈیا چیٹنگ کی اجازت ہے۔ جب بھی اس اغوا کرنے والے شخص کے گھر میں برتن ٹوٹتے ہیں یا جب وہ عورت اس کی بات نہ مانے، تو وہ شخص اُس پرانے غریب عاشق کو گالیاں دیتا ہے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا ہے۔
بیچاری عورت بے بس ہے اور اپنی حالت بدلنے پر قادر نہیں۔ میں چشم دید گواہ ہوں کہ اگر سچ سنا جائے، تو یہ عورت ان دونوں مردوں میں سے کسی کو بھی پسند نہیں کرتی۔
اب سوال یہ ہے:
ان دونوں آدمیوں میں سے "الّو کا پٹھا" کون ہے؟
کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے:
"محبّت اب تجارت بن گئی ہے"
چلو، اس سوال پر اتنا بھی مت سوچو۔
پوسٹ ماڈرن ازم یہ سکھاتا ہے کہ کبھی کبھی چالاک لوگوں کو بھی پاگل سمجھنا چاہیے۔
Comments
Post a Comment
Thank you for commenting. Your comment shows your mentality.