حضرت علیؓ کی شہادت کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہے؟
شیرِ خدا حضرت علیؓ کی شہادت 21 ماہِ رمضان کو ہوئی۔ اللہ تعالی اُنہیں جنّت میں اونچے اونچے درجات عطا کرے! آمین!
حضرت علیؓ کو کس نے شہید کیا؟
حضرت علیؓ کو خلیفہ بننے کے بعد پہلی لڑائی (656ء جنگ جمل) حضرت عائشہ رضہ اور اُس کے فوج سے لڑنا پڑی۔ یہ لڑائی آپ نے جیت لی۔ دوسری لڑائی (657 ءجنگِ صفین) آپ نے حضرت معاویہ رضہ اور اُس کے فوج سے لڑی۔ اُس لڑائی میں آپ نے حضرت معاویہ رضہ سے صُلح کیا۔ یہ صُلح حضرتِ علیؓ کی فوج میں لگ بھگ 12 ہزار فوجیوں کو پسند نہیں آیا اور انہوں نے بغاوت کی۔ اِن بغاوت کرنے والے کوفی فوجیوں کو خوارجی کہتے ہیں۔ ان خوارجیوں کے ساتھ حضرت علیؓ نے جنگِ نہروان (657ء) کیا اور سب کو مار ڈالا سوائے 12 لوگوں کے۔ اُن 12 لوگوں میں ایک آدمی جس کا نام عبدالرحمن ابن ملجم تھا، نے حضرت علیؓ کو فجر نماز کے دوران سرِ مبارک پر تلوار سے وار کر کے شہید کیا۔ اس کام کے لیے ابن ملجم کو ایک عورت جس کا نام "قطام" تھا، تیار کیا تھا۔ یہ عورت دِکھنے میں خوبصورت تھی اور ابن ملجم اِس کے ساتھ شادی کرنا چاہتا تھا۔ اس عورت نے مہر میں حضرت علیؓ کا سرِ مبارک مانگا تھا۔ حضرت علیؓ کو ایک خُفیہ جگہ دفن کیا گیا ہے۔ آج تک کوئی مسلمان یقین کے ساتھ نہیں کہہ سکتا ہے کہ آپ کی قبرِ مبارک کہاں پر ہے۔
نوٹ: مختلف روایات سے حضرت علیؓ کی شہادت کے مختلف پہلو اسلامی تاریخ میں بیان کیے جاتے ہیں۔
Comments
Post a Comment
Thank you for commenting. Your comment shows your mentality.