Skip to main content

سرخ گائے کا مسئلہ اور قیامت سے پہلے کی آخری بڑی جنگ؟

 

©️ Image credit; rightful owner 


سرخ گائے کا مسئلہ اور قیامت سے پہلے کی آخری بڑی جنگ؟

 قرآن مجید کی دوسری سورت کا نام "گائے" ہے۔ ہندو لوگ بھی گائے کو پوجتے ہیں اور گائے کے مارنے یا جلانے پر مانے اور مر مٹنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔ باقی کئی مذہب والے بھی گائے کا گوشت نہیں کھاتے ہیں یا گوشت ہی نہیں کھاتے ہیں۔ یہودی اور عیسائی کتابوں میں بھی گائے کا کافی چرچہ ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو جائے کہ گائے کی وجہ سے ہی دنیا میں ایک بہت بڑی جنگ چِھڑ جائے گی جِسے آنے والی نسلیں "جنگِ گائے" کے نام سے یاد رکھیں گے۔   


المیہ یہ ہے کہ موجودہ زمانے کے پڑھے لکھے لوگ بھی انپڑھ لوگوں کی طرح ہی سُنی سُنائی باتوں پر یقین کرتے ہیں۔ کسی نے سچ کہا ہے کہ موجودہ زمانے کے لوگ خبروں سے بھرے ہوئے ہیں مگر علم سے خالی ہیں۔ سرخ گائے کا مسئلہ میں نے تورات کے چوتھے سورے یا چوتھی کتاب میں پڑھا ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے وقت سے لے کر 70 عیسوی تک یہودیوں نے نَو سرخ گائیوں کی قربانی کی ہے۔ جس طرح مسلمان غسل کر کے یا ماہِ رمضان میں روزے رکھ کے اپنے آپ کو پاک کرتے ہیں، کچھ اِسی طرح یہ یہودی لوگ بھی سرخ گائے کو ذبح کر کے ، اُس کی لاش کو جلا کر اور پھر اُس سرخ گائے کی راکھ سے اپنے آپ کو پاک صاف کرتے ہیں۔ اِس بار یہ لوگ دسویں سرخ گائے کے راکھ سے بیتُ المقدس کو پاک صاف کر کے وہاں اپنے لیے تیسرا مندر تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا پہلا مندر، ہا ئیکلِ سلیمانی، حضرت سلیمان علیہ السلام نے ایک ہزار قبل مسیح میں تعمیر کیا تھا اور بابل کے بادشاہ نبو کڈ نگر نے 586 قبل مسیح میں گرایا تھا۔ اِن کا دوسرا مندر 515 قبل مسیح میں تعمیر کیا گیا لیکن رومی شہنشاہ ٹائٹس نے 70 عیسوی میں گِرا دیا۔ تب سے لے کر آج تک یہودیوں کا یہ مندر گرا ہوا ہی ہے۔ اِن کا عقیدہ ہے کہ اگر یہ سرخ گائے کی قربانی کریں گے تو حضرت عیسی آئیں گے اور دنیا پر حکومت کرنے کے لیے ان کی مدد کرے گا۔ ( حالانکہ حضرت عیسی علیہ السلام دو ہزار سال پہلے آئے ، انہوں نے اُس کو تسلیم نہیں کیا۔ مسلمان اور عیسائی مانتے ہیں کہ حضرت عیسی علیہ السلام دوبارہ آئیں گے۔ مسلمان یہ بھی مانتے ہیں کہ آنے والا یہودی مسیح حضرت عیسی نہیں بلکہ دجّال ہوگا۔ حقیقت یہ ہے کہ قیامت سے پہلے دو شخص ضرور آئیں گے- حضرت عیسی بھی واپس آئیں گے اور دجّال بھی آئیں گے۔) یہودی یہ سمجھتے ہیں کہ اگر یہ سرخ گائے کی قربانی کریں گے اور پھر تیسرا مندر بنائیں گے شاید اِن کا مسیح اِن کی مدد کے لیے آئے گا۔ پڑھے لکھے عیسائی یہ سمجھتے ہیں کہ تورات میں سرخ گائے سے مطلب حضرت عیسی علیہ الصلاۃ والسلام ہے کیونکہ اُن کے بال سنہرے تھے اور وہ چمڑی سے کالے یا گندمی نہیں تھے ۔ انہوں نے اپنے آپ کو سولی پر چڑھا کر لوگوں کو گناہوں سے پاک کرنے کے لیے قربانی دے دی۔ لہذا اگر سرخ گاہ سے مراد حضرت عیسی علیہ السلام تھے تو وہ پہلے ہی قربانی دے چکے ہیں۔ اگر سرخ گاہ سے مراد سرخ گاہ ہی ہے تو یہودی اِس دسویں سرخ گائے کی قربانی ( اس سال یا آگے ) کر کے اپنے مسیح کا انتظار کریں گے۔ مذہبوں کے باقی مسٔلوں کی طرح یہ مسئلہ بھی الجا ہوا ہے۔ مسلمانوں سے گزارش ہے کہ اس سرخ گائے والے مسئلے سے زیادہ نہ ڈریں۔ اگر اس سرخ گائے کی قربانی کے بعد دجال آئے گا تو حضرت عیسی علیہ السلام اور حضرت مہدی رحمت اللہ علیہ بھی ضرور آئیں گے۔ یہ سب ہونے کے بعد آخری جنگ ہو جائے گی اور انشاءاللہ مسلمانوں کو فتح نصیب ہوگی۔ اس مسئلے سے سچّے مسلمانوں کا فائدہ ہے نقصان نہیں۔ 


نیچے دی گئی تورات کے کچھ آیات اس سرخ گائے کے متعلق دی گئی ہے ، ملاحظہ فرمائیے۔ 

تورات ، کتابِ گِنتی ، کتاب نمبر 19

سرخ گائے کی راکھ: 

1رب نے موسیٰ اور ہارون سے کہا، 2”اسرائیلیوں کو بتانا کہ وہ تمہارے پاس سرخ رنگ کی جوان گائے لے کر آئیں۔ اُس میں نقص نہ ہو اور اُس پر کبھی جوا نہ رکھا گیا ہو۔ 3تم اُسے اِلی عزر امام کو دینا جو اُسے خیمے کے باہر لے جائے۔ وہاں اُسے اُس کی موجودگی میں ذبح کیا جائے۔ 4پھر اِلی عزر امام اپنی اُنگلی سے اُس کے خون سے کچھ لے کر ملاقات کے خیمے کے سامنے والے حصے کی طرف چھڑکے۔ 5اُس کی موجودگی میں پوری کی پوری گائے کو جلایا جائے۔ اُس کی کھال، گوشت، خون اور انتڑیوں کا گوبر بھی جلایا جائے۔ 6پھر وہ دیودار کی لکڑی، زوفا اور قرمزی رنگ کا دھاگا لے کر اُسے جلتی ہوئی گائے پر پھینکے۔ 7اِس کے بعد وہ اپنے کپڑوں کو دھو کر نہا لے۔ پھر وہ خیمہ گاہ میں آ سکتا ہے لیکن شام تک ناپاک رہے گا۔

8جس آدمی نے گائے کو جلایا وہ بھی اپنے کپڑوں کو دھو کر نہا لے۔ وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔

9ایک دوسرا آدمی جو پاک ہے گائے کی راکھ اکٹھی کر کے خیمہ گاہ کے باہر کسی پاک جگہ پر ڈال دے۔ وہاں اسرائیل کی جماعت اُسے ناپاکی دُور کرنے کا پانی تیار کرنے کے لئے محفوظ رکھے۔ یہ گناہ سے پاک کرنے کے لئے استعمال ہو گا۔ 10جس آدمی نے راکھ اکٹھی کی ہے وہ بھی اپنے کپڑوں کو دھو لے۔ وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔ یہ اسرائیلیوں اور اُن کے درمیان رہنے والے پردیسیوں کے لئے دائمی اصول ہو۔


لاش چھونے سے پاک ہو جانے کا طریقہ: 

11جو بھی لاش چھوئے وہ سات دن تک ناپاک رہے گا۔ 12تیسرے اور ساتویں دن وہ اپنے آپ پر ناپاکی دُور کرنے کا پانی چھڑک کر پاک صاف ہو جائے۔ اِس کے بعد ہی وہ پاک ہو گا۔ لیکن اگر وہ اِن دونوں دنوں میں اپنے آپ کو یوں پاک نہ کرے تو ناپاک رہے گا۔ 13جو بھی لاش چھو کر اپنے آپ کو یوں پاک نہیں کرتا وہ رب کے مقدِس کو ناپاک کرتا ہے۔ لازم ہے کہ اُسے اسرائیل میں سے مٹایا جائے۔ چونکہ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر چھڑکا نہیں گیا اِس لئے وہ ناپاک رہے گا۔

14اگر کوئی ڈیرے میں مر جائے تو جو بھی اُس وقت اُس میں موجود ہو یا داخل ہو جائے وہ سات دن تک ناپاک رہے گا۔ 15ہر کھلا برتن جو ڈھکنے سے بند نہ کیا گیا ہو وہ بھی ناپاک ہو گا۔ 16اِسی طرح جو کھلے میدان میں لاش چھوئے وہ بھی سات دن تک ناپاک رہے گا، خواہ وہ تلوار سے یا طبعی موت مرا ہو۔ جو انسان کی کوئی ہڈی یا قبر چھوئے وہ بھی سات دن تک ناپاک رہے گا۔

17ناپاکی دُور کرنے کے لئے اُس سرخ رنگ کی گائے کی راکھ میں سے کچھ لینا جو گناہ دُور کرنے کے لئے جلائی گئی تھی۔ اُسے برتن میں ڈال کر تازہ پانی میں ملانا۔ 18پھر کوئی پاک آدمی کچھ زوفا لے اور اُسے اِس پانی میں ڈبو کر مرے ہوئے شخص کے خیمے، اُس کے سامان اور اُن لوگوں پر چھڑکے جو اُس کے مرتے وقت وہاں تھے۔ اِسی طرح وہ پانی اُس شخص پر بھی چھڑکے جس نے طبعی یا غیرطبعی موت مرے ہوئے شخص کو، کسی انسان کی ہڈی کو یا کوئی قبر چھوئی ہو۔ 19پاک آدمی یہ پانی تیسرے اور ساتویں دن ناپاک شخص پر چھڑکے۔ ساتویں دن وہ اُسے پاک کرے۔ جسے پاک کیا جا رہا ہے وہ اپنے کپڑے دھو کر نہا لے تو وہ اُسی شام پاک ہو گا۔

20لیکن جو ناپاک شخص اپنے آپ کو پاک نہیں کرتا اُسے جماعت میں سے مٹانا ہے، کیونکہ اُس نے رب کا مقدِس ناپاک کر دیا ہے۔ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر نہیں چھڑکا گیا، اِس لئے وہ ناپاک رہا ہے۔ 21یہ اُن کے لئے دائمی اصول ہے۔ جس آدمی نے ناپاکی دُور کرنے کا پانی چھڑکا ہے وہ بھی اپنے کپڑے دھوئے۔ بلکہ جس نے بھی یہ پانی چھوا ہے شام تک ناپاک رہے گا۔ 22اور ناپاک شخص جو بھی چیز چھوئے وہ ناپاک ہو جاتی ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ جو بعد میں یہ ناپاک چیز چھوئے وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔“


انجیل ، عبرانیوں، کتاب 13 ایت 11 اور 12 

 11کیونکہ گو امامِ اعظم جانوروں کا خون گناہ کی قربانی کے طور پر مُقدّس ترین کمرے میں لے جاتا ہے، لیکن اُن کی لاشوں کو خیمہ گاہ کے باہر جلایا جاتا ہے۔ 12اِس وجہ سے عیسیٰ کو بھی شہر کے باہر صلیبی موت سہنی پڑی تاکہ قوم کو اپنے خون سے مخصوص و مُقدّس کرے۔ 

نوٹ: اب یہودی اِس سرخ گائے کو ذبح کب کریں گے، یہ صرف یہودی ہی بتا سکتے ہیں۔ میڈیا میں کئی خبریں چل رہی ہے لیکن مسلمانوں کو اِن پر دھیان نہیں دینا چاہیے۔  


رہے گا تو ہی جہاں میں یگانا ویکتا

 اُتر گیا جو تیرے دل میں لا الہ الا ھو

( علامہ اقبال )

(مصنف : ساحِلؔ)

Comments

Popular posts from this blog

37 important questions of general English for 11th class

  Note : I update this list of questions annually .  37 important questions of general English for 11th class 1. Mention the three phases of the author’s relationship with his grandmother before he left the country to study abroad? 2. Mention three ways in which the author’s grandmother spent her days after he grew up? 3. Character sketch  of the grandmother ? 4. How does the story suggest that optimism helps to “endure the direst stress”? 5. Howard Carter’s investigation was resented? 6. What were the results of the CT scan? 7.  ? 8. ? 9. What does the notice “The world’s most dangerous animals” at a cage in the zoo at Lusaka, Zambia, signify? 10. How are the earth’s principal biological systems being depleted? 11. 'The Address' is a story of human predicament that follows war. Explain?  12. Explain the following from the play 'Mother's Day'?  a] Role reversal  b] Challenge to traditional gender roles c] Concept of empathy  13. You have passed through

62 Important questions from General English for 12th class

  62 Important questions from General English for 12th class  ================== Marks Division👇 Class : 12th   Subject : General English Year : 2023 ------------------------------------- Writing skills/grammar: 40 marks Project:  20 marks   Unseen Passage: 10 marks   Textbooks: 3 0 marks  Total : 100 marks   JKBOSE , 2023  ==================== [ Flamingo] 1]What had been put up on the bulletin-board? 2]The people in this story suddenly realise how precious their language is to them. What shows you this? Why does this happen? 3]What was Franz expected to be prepared with for school that day? 4]Is Saheb happy working at the tea-stall? Explain. 5] What makes the city of Firozabad famous? 6]. Mention the hazards of working in the glass bangles industry. 7]What is the “misadventure ” that William Douglas speaks about?  8] How did Douglas overcome his fear of water?   9]What made the peddler think that he had indeed fallen into a rattrap? 10] Why was Edla happy to see the gift left by the

ONLINE LIBRARY OF SAHIL SHARIFDIN BHAT

Online Library of Sahil Sharifdin  Bhat   These books , articles , notes etc have been uploaded by Sahil Sharifdin  Bhat here in his  '' ONLINE LIBRARY '' for the benefit of teachers and students of all places .  Kindly download them,  read them and share them  if you at  all care for the humanity.  ''You lived years for yourself. Now live a few days for others.'' 📚📖👉 A list of all-time best books suggested by SAHIL SHARIFDIN BHAT 1. 👉  Vistas  Notes by Sahil Sharifdin Bhat [2023-2024] 2. 👉  Hornbill Notes by Sahil Sharifdin Bhat for 11th class [2023-2024] 3. Snapshots Notes by Sahil Sharifdin Bhat  for 11th Class [2023-2024] 4. 👉  [11th class ] General English project by Miss Muskan Shafi 5. 👉  Best Mathematics reference book for 11th class 6. 👉 General English project by Miss Ayesha Javed  [11th class] 7. 👉 Al-aqsa is Not a Masjid 8. 👉 Fighting confusions, depressions and distractions 9. 👉  General English Project by Miss Aiman Ameen [12th c