Skip to main content

Posts

Why be a Muslim?

            مسلمان کیوں ہونا ہے؟  یہ دنیا جس زاویے سے بھی دیکھی جائے، جوابات سے زیادہ سوالات نظر آتے ہیں۔ چاہے آپ سائنسدان ہوں، فلسفی ہوں، مولوی ہوں، صوفی ہوں یا لا دین ہوں، ہر ایک کے ذہن میں جوابات سے زیادہ سوالات ہوتے ہیں۔ سُکون صرف اسی بات میں ہے کہ آپ دل سے مان لیں کہ چاہے آپ کے ساتھ اچھا ہو یا بُرا، سب آپ کے بنانے والے کی اجازت سے ہوتا ہے۔ وہی بہتر جانتا ہے کہ آپ کے لئے زیادہ فائدہ آپ کی تکالیف میں ہے یا آپ کی آسائشوں میں۔ اِس حقیقت کو مان لینے سے آپ کے ذہن کے تمام سوالات غائب ہو جائیں گے۔ جس ذات نے آپ کو بنایا ہے، وہ آپ کو بے بس نہیں چھوڑے گی۔ اپنے آپ کو مکمل طور پر اپنے بنانے والے (خُدا) کے حوالے کرنے کا مطلب ہی "مسلمان" ہونا ہے۔ حلوہ کھانا، جلوس نکالنا، ماتم کرنا، مختلف رنگوں اور قسموں کے کپڑے پہننا، ایسے ذکر کرنا یا ویسے ذکر کرنا— سب بعد کی چیزیں ہیں۔  Why Be a #Muslim? No matter how you view this world, you see more questions than answers. Whether you are a scientist, philosopher, cleric, mystic or atheist, everyone has more questions than answers. Peace lies in a

وہ ایک معصوم لڑکا

ووہ ایک معصوم لڑکا    بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا سارے لوگ گنہگار ہیں لیکن ہر کوئی دوسرے کو گنہگار اور اپنے آپ کو پارسا، نیک بخت اور نیک سیرت سمجھتا ہے۔ یہی ایک سبب ہے کہ جب ایک ذہین انسان اپنے ارد گرد کے لوگوں کو قریب سے سمجھتا ہے تو اس کو انسانوں سے نفرت ہونے لگتی ہے اور وہ پیڑ پودوں اور جانوروں سے محبت کرنے لگتا ہے۔ موجودہ دور کے انسان شروع میں بہت میٹھے لگتے ہیں، لیکن جوں جوں وقت گزرتا ہے وہ کڑوے ہوتے جاتے ہیں۔ موجودہ دور کے انسان کی رگوں میں غرور، تکبر، جہالت اور ضد خون کے بجائے دوڑتے ہیں۔ اصل میں مجھے آپ کو ایک معصوم لڑکے کی کہانی سنانی ہے۔ ایک گاؤں میں ایک معصوم لڑکا رہتا تھا۔ وہ باقی لڑکوں کی طرح سکول جاتا تھا اور فرصت میں ان کے ساتھ کھیلتا اور ہنسی مذاق کرتا تھا۔ ایک دن اس نے محسوس کیا کہ اسے اللہ تعالی کی عبادت کرنی چاہیے، یعنی روزانہ مسجد میں جا کر نماز پڑھنی چاہیے۔ وہ مسجد جانے لگا اور نمازیں پڑھنے لگا۔ مسجد میں جا کر اس کو پتہ چلا کہ نماز پڑھنے کے مسلمانوں میں کئی طریقے رائج ہیں۔ کوئی بریلوی طریقے سے نماز پڑھتا ہے، کوئی تبلیغی جماعت کے طریقے سے، اور کچھ لوگ دی

آنے والے سالوں میں ہمارے ساتھ کیا ہوگا؟

  ©️ Image courtesy: rightful owner  آنے والے سالوں میں ہمارے ساتھ کیا ہوگا؟   پہلے مغرب نے ہمیں مشینیں اور دوائیاں دے کر خوش کیا۔    بعد میں نیچے دی گئی چیزیں دے کر پاگل کیا:  یہ کائنات خود بن گئی اور خدا کو مت مانو۔  کپڑے پہننا آزادی نہیں بلکہ جہالت ہے۔  مرد اور عورت ہر میدان میں برابر ہے۔ عورت جنگ لڑنے کے لیے سرحد پر جائے گی اور مرد گھر کے کچن میں کھانا پکائے گا۔  نکاح مت کرو، نکاح کے بغیر ہی بچّے پیدا کرو۔ مرد سے طلاق لے کر اس کی آدھی جائیداد حاصل کرو۔ سنگل ماں بن کے رہو۔ ضرورت پڑنے پر زنا کرو مگر دوبارہ شادی مت کرو۔  ایک مرد دوسرے مرد سے اور ایک عورت دوسرے عورت سے شادی کرے گی۔  باس کے جوتوں کی پالش کرنا آزادی ہے اور اپنے خاوند کے لیے چائے بنانا ظلم ہے۔  شراب، تمباکو اور باقی نشہ آور چیزیں استعمال کرو۔  پلاسٹک سرجری سے اپنے آپ کو فلمی ستاروں جیسے بنا دو۔ ٹے ٹو بنوا دو۔ ناک، زبان، ہونٹ، کان ،بھوئیں وغیرہ چِھدوا دو۔  خوب پیسے کماؤ اور چیزیں ضرورت کے لیے نہیں بلکہ نمائش کے لیے خریدو۔  جوانی میں مزّے کرو اور بڑھاپے میں سرکار کے بنائے ہوئے اولڈ ایج ہاؤس میں رہو۔  ہمارے اس شیطانی نظام ک

قربانی یا محبّت کا امتحان؟

  ©️ Image courtesy; rightful owner  قربانی یا محبّت کا امتحان؟ قربانی کرنا اصل میں اللہ تعالیٰ کے لیے اپنی محبت کا اظہار ہے اور محبت میں نفع و نقصان نہیں دیکھا جاتا۔ جب ہمیں اپنے بیٹے یا بیٹی کا نکاح ہوتا ہے تو سینکڑوں بکرے ذبح کیے جاتے ہیں۔ دنیا میں گوشت ایکسپورٹ کرنے والی کمپنیاں ہر دن لاکھوں جانور کاٹتی ہیں، تب کسی کو جانوروں کے حقوق یاد نہیں آتے۔ فاسٹ فوڈ بیچنے والی کمپنیاں (کے ایف سی، میکڈونلڈ، برگر کنگ وغیرہ) روزانہ کتنے جانور کاٹتی ہیں، اس کی فکر کسی کو نہیں ہوتی۔ اپنا گھر بنانا ہو یا اپنے کچن میں کھانا  بنانا ہو، لوگ بے تحاشا درخت ،جانور اور پودے کاٹ دیتے ہیں۔ کسی درویش کا عرس ہو تو سارا ملک بند کر دیا جاتا ہے۔ کسی حکمران کا جنم دن ہو یا قومی شہید کا دن، پورا ملک بند ہو جاتا ہے۔ یومِ آزادی ہو یا یومِ جمہوریت، تمام اسکول، کالج، یونیورسٹیاں اور دفاتر بند کر دیے جاتے ہیں۔ خدا کو چھوڑ کر کسی شخص یا ادارے سے محبت کا اظہار کرنا ہو تو لوگ نفع و نقصان نہیں دیکھتے۔ مگر جب عید کے دن قربانی کا مسئلہ آتا ہے تو ہر چھوٹے اور غیر اہم شخص کو جانوروں کے حقوق کی بات یاد آ جاتی ہے۔ اسلام اور مسل

HOW CAN I GO BACK TO MY HUSBAND?

  *HOW CAN I GO BACK TO MY #HUSBAND?* Good morning, I divorced my husband last year in 2023 due to group influence. I started working as a nurse, and my #friends told me that I could do without a man. Motivated by my friends, I left my husband. Now, two of my friends who advised me to leave my marriage have recently gotten married. I feel lonely and can't find another man. So far, I have dated five men, and they just sleep with me and leave. These men, despite dating me, never respected me due to the fact that I'm not very attractive since I'm in my thirties. One of my #boyfriends got married to a young girl recently, leaving me #heartbroken. I'm tired and want to be back in my house with my loving husband. My actions were out of immaturity and the wrong advice from unkind friends. I realize my mistakes. How can I convince him to allow me back? How can I persuade my husband? Please advise me. 🙏 ................................................. She needs advice from us,

Our God Is Bigger Than Our Universe

  ©️ Image courtesy; rightful owner  Our God Is Bigger Than Our Universe ہمارا خدا ہمارے کائنات سے بڑا ہے👇 _Let's first learn how big our universe is:_ Studies in *astronomy* show that the number of stars in the sky is as numerous as all of the sand grains on all the sea-shores of our planet, many of the stars being vastly greater in size than our earth, some even being of such enormous girth that they could accommodate hundreds of thousands of earths inside them and still have room to spare. *A few of them (stars) are even big enough to contain millions and millions of earths.* The universe is so vast that an aeroplane flying at the greatest speed imaginable, i.e. at the speed of light (186,282 miles per second), would take about *ten billion years to complete just a single trip around the whole universe.* Even with such a huge circumference, this universe is not static, but is expanding every moment in all directions. So rapid is this expansion that, according to an estimate by

بڑی کامیابی کے لیے بے حد محنت کرنا پڑتی ہے۔

  بڑی کامیابی کے لیے بے حد محنت کرنا پڑتی ہے۔ جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے 40 سال کی عمر میں اسلام کی تبلیغ شروع کی، تو آپ تنہا تھے۔ تین سال بعد، آپ کے ساتھ تقریباً 40 مسلمان تھے۔ پانچ سال بعد، آپ نے تقریباً 100 مسلمانوں کو حبشہ کی طرف ہجرت کروائی۔ 12 سال بعد، آپ تقریباً ڈیڑھ سو مسلمانوں کے ساتھ مدینہ کی طرف ہجرت کر گئے۔ 14 سال بعد، آپ نے تقریباً 300 مسلمان سپاہیوں کے ساتھ جنگِ بدر لڑی۔ 15 سال بعد، آپ نے ایک ہزار سپاہیوں کو جنگِ اُحد میں شامل کیا۔ 20 سال بعد، آپ نے تقریباً 10 ہزار مسلمان سپاہیوں کے ساتھ مکّہ فتح کیا۔ 22 سال بعد، آپ نے تقریباً 30 ہزار مسلمان سپاہیوں کے ساتھ جنگِ تبوک میں شرکت کی۔ حجۃ الوداع کے موقع پر، آپ کے ساتھ تقریباً ڈیڑھ لاکھ مسلمان تھے۔ آج، دنیا میں تقریباً 200 کروڑ مسلمان موجود ہیں۔ اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ بڑی کامیابی کے لیے بے حد محنت اور بہت زیادہ صبر کرنا پڑتی ہے۔

When the Prophet Muhammad [PBUH] bit his own sister

  When the Prophet Muhammad [PBUH] bit his own sister Background Shaima, whose full name was Shayma bint Al-Harith, was the daughter of Halima Saadia and the foster sister of the Prophet Muhammad (PBUH). Halima Saadia was the woman who nursed Muhammad (PBUH) when he was a baby and he lived with her and her family in the desert for the first few years of his life. The Battle of Hunain The Battle of Hunain took place in 630 CE (8 AH) between the Muslims led by the Prophet Muhammad (PBUH) and the tribes of Hawazin and Thaqif. The battle occurred in the valley of Hunain, close to Mecca. Shaima's Capture During the battle, many members of the Hawazin tribe were captured, including women and children. Among those captured was Shaima. When she was brought before the Prophet Muhammad (PBUH), she claimed to be his foster sister. Identification To prove her claim, Shaima showed the Prophet Muhammad (PBUH) a distinctive bite mark on her shoulder. This bite mark was from their childho

میدان میں اُترنا بھی اسلام ہے۔ میدان سے بھاگنا بھی اسلام ہے۔

  میدان میں اُترنا بھی اسلام ہے۔  میدان سے بھاگنا بھی اسلام ہے۔  بدلتے وقت کے ساتھ جس نے بدلنا نہیں سیکھا، اُس کو ڈال دیتی ہے گردشِ ایام خطرے میں  اِس دنیا کا بہترین اور ذہین ترین انسان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نئی لڑائی نئے طریقے سے لڑی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی نہیں سوچا کہ آپ کے ساتھ اللہ تعالی کی مدد، فرشتوں کی مدد اور جان دینے والے صحابیوں کی مدد ہے، لہذا وہ کسی بھی دشمن کے خلاف کبھی بھی اور کہیں بھی دوڑ کے لڑنے کے لیے جائیں گے۔ ایسا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی نہیں کیا۔    جنگِ بدر (623 عیسوی) میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی فوج لے کر دشمن کے پیچھے دوڑے اور اُن کو بری طرح ہرایا۔  جنگِ اُحد (625 عیسوی ) میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم جنگ ہار کر اپنے بچے ہوئے فوجیوں کو لے کر ایک پہاڑ پر بیٹھے۔  جنگِ خندق (627 عیسوی) میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دشمنوں کو روکنے کے لیے ایک بہت بڑی نہر کھودوائی ۔ اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی فوج کو ایک خطرناک دشمن کے سامنے آنے نہ دیا۔   جنگِ موتہ (629 عیسوی) میں خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے  تین ہزار مسل

کیا ووٹ ڈالنا کفر ہے؟

  کیا ووٹ ڈالنا کفر ہے؟  کچھ لوگ ووٹ اس لیے نہیں ڈالتے ہیں کیونکہ اُن کو کہا گیا ہے کہ ووٹ ڈالنا کفر ہے یا ووٹ ڈالنا ایک بہت بڑا گناہ ہے۔ اُن کو سمجھایا گیا ہے کہ ووٹ ڈالنے کا مطلب ہے 'جمہوری نظام کا ساتھ دینا' اور جمہوریت اسلام کے خلاف ہے۔  اُن کو مزید بتایا جاتا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا کو ووٹ ڈالنا یا جمہوریت  یا بادشاہت یا سامراجیت نہیں سکھائی ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا کو  صرف خلافت سکھائی ہے اسی لیے حضرت ابوبکر، حضرت عمر، حضرت عثمان، حضرت علی اور حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہم مسلمانوں کے خلفاء رہے ہیں، نہ  وہ بادشاہ رہے ہیں اور نہ ووٹ حاصل کرنے کے بعد منتری۔  اب سوال یہ ہے کہ دنیا کے کس مسلمان ملک یا کس ملک میں آج خلافت رائج ہے؟  پاکستان، مصر، سعودی عربیہ، یمن، شام ،ایران، ترکی وغیرہ مسلمان ملکوں میں عام مسلمان سڑکوں پر آ کر بادشاہت یا جمہوریت کے خلاف احتجاج کیوں نہیں کرتے ہیں؟  آخر کیوں بھارتی مسلمان کو خلافت کا لولی پاپ دِکھایا جا رہا ہے؟  کیا ہم نے اپنی مسجدوں کا،  اپنے درسگاہوں کا اور اپنا اپنا پیسہ بینکوں میں نہیں رکھا ہے؟ کیا ہمارا اس